آیدیالیزم اور اس کی اقسام کی وضاحت
آیڈیالیزم (idealism) اور اس کی اقسام کی وضاحت
یہ لفظ idea اور ism سے مرکب ہے ۔ idea کو یونانی لفظ سے لیا گیا ہے ۔ اس کے لغوی معنی دیکھنا ، مشاہدہ (to see) ہے ۔
بعض نے اس کے علاوہ اصطلاحی معانی جیسے شعور(غیر مادی، مجرد) ، فکر ، عقل ، ارادہ وغیرہ میں بھی استعمال کرنا شروع کر دیا ۔
آیڈیالیزم کی اصطلاح دو مختلف مقامات پر مختلف معانی میں استعمال کی جاتی ہے:
1. وجودی مثالیت (ontological idealism) :
یہ اصالت مادہ کے مد مقابل ہے
اس معنی میں آیڈیالیسٹ قائل ہے کہ روح ( وجود مجرد، غیر مادی) مادہ پر مقدم ہے اور مادہ ، اس وجود غیر مادی کے تابع ہے ۔
پس اس معنی کے مطابق خدا کے خالق کائنات اور غیر مادی ہونے کا عقیدہ رکھنا آیڈیالیزم کہلائے گا۔
فلسفہ غرب کی تاریخ میں 5 قسم کے آیڈیالیسٹ فلسفے سامنے آئے :
1. افلاطون
2. ویلہم لائبنیز
3. بارکلی
4. کانت
5. ھیگل
ان کے نزدیک جہان کی اصل ایک غیرمادی واقعیت ہے ۔
اس غیرمادی واقعیت کو افلاطون (مثال) ، ویلہم لائبنیز (نفس)، بارکلی(خدا) ، کانٹ اور ھیگل (روح) کہتے تھے ۔
2. معرفتی مثالیت
(epistemological idealism)
یہ اصالت واقع کے مدمقابل ہے ۔
اس مسلک میں ذھنی تصورات کو اصل قرار دیا جاتا ہے ۔ اس معنی کے قائلین جہان خارج کے بارے میں مختلف نظریات رکھتے ہیں : بعض کا کہنا ہے کہ ذھنی تصورات سے ہٹ کر کوئی واقعیت ہے ہی نہیں ۔ بعض کا کہنا ہے کہ ہمارے لیے جہان خارج کی معرفت حاصل کرنا ممکن ہی نہیں ہمارے لیے بس ذھنی تصورات ہی ہیں وغیرہ ۔
18 صدی کے بعد یہی معنی رائج ہو گیا ۔
سوفسطائی بھی اسی معنی میں داخل ہیں ۔
✅ ایڈیالیزم کے ان دو اصطلاحوں سے واقفیت بہت ضروری ہے تا کہ فکر و مطالعہ کے وقت مغالطہ کا شکار نہ ہو سکیں ۔
بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ جو ان اصطلاحات سے واقف نہیں ہے جب پڑھتا ہے کہ کسی فلسفی کتاب میں خدا کے ماننے والوں کو آیڈیالیسٹ کہا گیا ہے تو دوسرے معنی میں سمجھ بیٹھتا ہے ۔
طالب دعا: سید زائر عباس
منجانب : فلسفہ و کلام اسلامی