مترجم: سید سبطین امروہوی
علم (دانش) کا موضوع
اگر کسی مخصوص علم جیسے ہندسہ(جمیٹری) کےمختلف مسائل کا ایک دوسرے کے ساتھ مقائسہ کیا جائے اور پھر اس کے بعد ان مسائل کا کسی دوسرے علم جیسے طب، کے ساتھ مقائسہ کریں ، تو ہم ہندسے (جمیڑی ) کے مسائل میں مشابہت دیکھیں گے ، جو کہ ہندسے کے بیانات(مسائل) اور طب کے بیانات(مسائل) میں نہیں دیکھی جا سکتی۔ اس مشابہت کی علت کیا ہے؟ ذرا سی جستجو و توجہ سے یہ بات معلوم ہو جائے گا کہ اس کی علت یہ ہے کہ ہندسے (جمیڑی ) کے مسائل خط، سطح ، حجم اور زاویے کی انواع کے خواص سے بحث کرتے ہیں، جو سب کے سب کمیت (Quantity)سے پیوستہ ہیں۔ برخلاف مسائل طب، کہ ان میں سے کوئی ایک بھی کمیت(Quantity) کے خواص سے پیوستہ ہو کر بحث نہیں کرتا ، پس کمیت (Quantity)ایک ایسا پیوند ہے جو ہندسی (جمیڑی)بیانات (مسائل)کے درمیان ایک دوسرے کے لیے موجب قرابت ہے اور انہیں دوسرے علوم کے بیانات (مسائل) سے الگ کرتا ہے اور اسے ایک علم واحد کے قالب میں جس کا نام ہندسہ (جمیڑی ) ہے لے آتا ہے۔ اس طرح ہر دوسرا حقیقی علم بھی کوئی نہ کوئی موضوع رکھتا ہے کہ ان میں سے ہر ایک اس موضوع سے متعلق خاصیتی بیانات یا اس کی انواع میں سے کسی ایک کی خاصیت کو بیان کرتا ہے۔ یہیں سے سمجھا جا سکتا ہے کہ ہر علم کا موضوع اس علم پر کیا اثر چھوڑتا ہے۔