حکمت متعالیه کا اساسی اور بنیادی ترین مسئله
حکمت متعالیہ کا اساسی اور بنیادی ترین مسئلہ:
حکمت متعالیه (ملاصدرا کا فلسفہ) کی فلسفہ مشاء اور اشراقی فلسفے کے مقابلے میں امتیازی خصوصیت یہ ہے کہ اس فکری نظام میں " وجود کے اصل ہونے اور ماہیت کے اعتباری(ذھنی) ہونے" کے مسئلے کو بیان کیا گیا ہے اور اسی مسئلہ کو بنیاد بنا کر بہت سے فلسفی مسائل میں پیش آنے والی مشکلات کو حل کیا گیا ہے ۔ جیسا کہ انسان کی تمام خصوصیات اس کے " نفس ناطقہ(فکر و تعقل کرنے والا) سے اخذ کی گئی ہیں کہ جو اس کو دیگر تمام حیوانات سے ممتاز (جدا) کرتی ہے اسی طرح حکمت متعالیہ کی تمام خصوصیت "اصالت وجود اور اعتباریت ماہیت" کے مسئلہ کو بیان کرنے اور اس مسئلہ کو فلسفہ کے مختلف ابواب میں استعمال کرنے سے اخذ کی گئی ہیں ۔ یہ مسئلہ ایک ایسی "شاہ کلید"(ایسی چابی جس سے تمام تالے کھول جاتے ہیں ) کی طرح ہے جس کے ذریعے صدر المتالھین نے بہت سے نہ کھلنے والے فلسفی تالوں کو کھولا اور اسی کی مدد سے بہت سے میدانوں میں کامیابی حاصل کی ۔
مسائل کا بیان بعد والی پوسٹ میں انشا اللہ
یادآوری
وجود کے اصیل ہونے اور ماہیت کے اعتباری (ذھنی) ہونے کے بارے میں تفصیل جاننے کے لیے بدایہ الحکمہ کے دروس کی طرف رجوع کریں ۔ دروس مندرجہ ذیل سایٹ میں موجود ہیں :
Syedzair.blog.ir
________________________________________________________________
یہ مطالب استاد عبد الرسول عبودیت کی کتاب کا ترجمہ ہے
مترجم : سید میثم ہمدانی