حکمت متعالیه کی امتیازی خصوصیت
چهارشنبه, ۱۰ ژانویه ۲۰۱۸، ۰۱:۰۸ ق.ظ
حکمت_متعالیہ_کی_امتیازی_خصوصیت
عارف, شہود کا مالک ہے اور فلسفی فکر اور ذھنی مفاہیم کا مالک
عارف نے جو شہود کیا ہوتا ہے اس کے بارے میں بتاتا ہے اور فلسفی نے جو سمجھا ہوتا ہے اس سے خبر دیتا ہے
وہ فلسفہ جو فقط برھان پر اعتماد کرتا ہے وہ عرفانی حقائق کی طرف توجہ نہیں کرتا بلکہ فقط مفاہیم میں بحث کرتا ہے
لیکن حکمت متعالیہ ایسا فلسفہ ہے جو نہ صرف عرفانی حقائق کو قبول کرتا ہے بلکہ اہل عرفان نے جو حقائق دیکھے ہوتے ہیں ان کو مفہومی قالب میں ڈھالتا ہے
حکمت متعالیہ "فقط برھانی فلسفہ" سے اسی بات میں جدا ہو جاتی ہے. حکمت متعالیہ میں فکر ' شہود کے ساتھ سازگار ہے یعنی حکمت متعالیہ جس طرح فکر سے استفادہ کرتی ہے اسی طرح ذکر سے بھی(1)
_____________________
(1) *آیت اللہ جوادی آملی* رحیق مختوم جلد 1 ص 105
مترجم : سید زائر عباس
۱۸/۰۱/۱۰