فلسفه و کلام اسلامی

فلسفی اور کلامی مطالب کا مرکز

فلسفه و کلام اسلامی

فلسفی اور کلامی مطالب کا مرکز

علم معرفت شناسی یا علمیات کا تعارف

جمعه, ۱۹ ژانویه ۲۰۱۸، ۱۱:۰۴ ب.ظ

علم #معرفت_شناسی یا #علمیات کا تعارف: 


فلسفہ کے موضوعات میں سے ایک موضوع معرفت شناسی(علمیات) ہے 

جدید دور میں یہ موضوع کافی اہمیت کا حامل ہے ۔ 


سب سے پہلےاس علم کے بارے میں مستقل موضوع کے طور پر غربی مفکرین نے لکھنا شروع کیا لیکن مسلمان فلاسفہ نے اس کو فلسفی بحثوں کے ضمن میں بیان کیا تھا ۔ اب اس موضوع کو مستقل طور پر مسلمان فلاسفہ بھی لکھنا شروع ہو گئے ہے ۔

لفظ کی وضاحت : 


اس علم کو تین ناموں سے یاد کیا گیا ہے : 


1:  19 صدی تک اس علم کو gnostology   (اس لفظ کو gnosis سے لیا گیا ہے جس کا معنی عرفان و شناخت ہے) کہتے تھے ۔


2:  19 صدی کے بعد سے اس علم کو epistemology کہا جانے لگا ۔ (اس لفظ کو یونانی لفظ episteme  سے لیا گیا ہے ، یونانی زبان میں اس کا معنی معرفت و شناخت ہے) 


3:  لیکن آج کل اس علم کو theory of knowledge کہا جاتا ہے ۔ 


اردو میں اس کا ترجمہ علمیات کے ساتھ کیا جاتا ہے ۔ 


اس علم کے اہم ترین مسائل: 


3  :  میرے ذھن کے باہر کوئی چیز واقعیت رکھتی ہے یا نہیں ؟


2   : (اگر پہلے کا جواب مثبت ہو تو دوسرے سوال کی نوبت آئے گی ) اگر میرے ذھن سے ہٹ کر کوئی چیز ہے تو آیا اس کی معرفت و شناخت حاصل کرنا ممکن ہے یا نہیں ؟ 


 3 : اگر معرفت ممکن ہے تو کیا اس معرفت و شناخت کو دوسروں تک منتقل بھی کر سکتے ہیں یا نہ؟ 


منجانب : فلسفہ و کلام اسلامی

موافقین ۰ مخالفین ۰ ۱۸/۰۱/۱۹
syedzair abbas

نظرات  (۰)

هیچ نظری هنوز ثبت نشده است

ارسال نظر

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی