فلسفه و کلام اسلامی

فلسفی اور کلامی مطالب کا مرکز

فلسفه و کلام اسلامی

فلسفی اور کلامی مطالب کا مرکز

کتاب نہایہ الحکمہ


  مولف   علامہ محمد حسین طباطبائی  


   کتاب کی خصوصیات :


 ۱۔ علامہ نے یہ کتاب اور بدایہ الحکمہ اس لیے لکھیں تا کہ مدارس میں اس کو پڑھایا جائے ۔ اکثر فلسفے کی کتابیں پڑھانے کے لیے نہیں لکھی گئی بلکہ وہ علما کی اپنی تحقیقات ہیں   


   ۲۔ جو خصوصیات بدایہ الحکمہ کی بیان کی تھی وہ اس کی بھی ہیں ۔ 


 ۳۔ یہ کتاب  تقریبا ملاصدرا کی کتاب الاسفار الاربعہ کا خلاصہ ہے  اس کے مطالب کی طرف ناظر ہے ۔  


 ۳۔   غیر ضروری بحثوں سے اجتناب کیا گیا ہے ۔ 


 ۴۔  اس کتاب میں فلسفہ کے تمام مہم مسائل ذکر ہوئے ہیں لیکن اختصار کے ساتھ ۔ اس کی اسی جامعیت کی وجہ سے علما اس کو بہت اہمیت دیتے ہیں حتی استاد سید یزدان پناہ نے فلسفہ کا درس خارج شروع کیا تو متن کے طور پر نہایہ الحکمہ کو رکھا ۔ 

انصافا یہ کتاب فلسفہ کی بہترین کتاب ہے بہت ہی خوبصورتی کے ساتھ مطالب کو بیان کیا گیا ہے۔     

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ ۲۸ ژانویه ۱۸ ، ۰۲:۴۶
syedzair abbas

فلسفی کتب کا تعارف.  


   "بدایہ الحکمہ "


مصنف : علامہ طباطبائی 


یہ فلسفہ میں پہلی کتاب کے عنوان سے معروف ہے.  


   کتاب کی خصوصیات:


1. اس کتاب میں منطقی نظم موجود ہے یعنی اس کا ایک مرحلہ بعد والے مرحلہ تک پہنچاتا ہے دوسرے مرحلہ کا فہم پہلے والے پر موقوف ہے 


2. علامہ نے اس کتاب میں کوشش کی کہ فقط ان دلیلوں کو ذکر کریں جو محکم ہیں (علامہ کی نظر میں )


3. اس میں فقط عقلی اور برھانی روش (method)سے استفادہ کیا عرفانی مکاشفات یا آیات و روایات کو ذکر نہیں کیا اور نہ ہی ان سے استدلال کیا کیونکہ فقط برھان عقلی مدنظر تھا 

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ ۲۸ ژانویه ۱۸ ، ۰۲:۴۳
syedzair abbas

فلسفہ کی تقسیم بندی ، غربی اور اسلامی مفکرین کے نزدیک


مادہ پرست ((Materialistic  فلسفہ کی دستہ بندی اس طرح کرتے ہیں :


فلسفہ یا میٹریالیزم (Materialism) یا آیڈیالیزم(idealism) 


پھر میٹریالیزم (Materialism) کو تقسیم کرتے ہیں میٹافیزیک اور جدلیاتی(Dialectic) کی طرف

 

مادہ پرست کا کہنا ہے کہ میٹریالیزم (Materialism) ایسا تفکر ہے جو واقعیت عینی و خارجی سے سروکار رکھتا ہے اور واقعیت کے بارے میں خبر دیتا ہے 

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ ۱۹ ژانویه ۱۸ ، ۲۳:۱۳
syedzair abbas

آیڈیالیزم (idealism)  اور اس کی اقسام کی وضاحت

 

یہ لفظ idea  اور ism سے مرکب ہے ۔ idea  کو یونانی لفظ سے لیا گیا ہے ۔ اس کے لغوی معنی دیکھنا ، مشاہدہ (to see) ہے ۔ 


بعض نے اس کے علاوہ اصطلاحی معانی جیسے شعور(غیر مادی، مجرد) ، فکر ، عقل ، ارادہ وغیرہ میں بھی استعمال کرنا شروع کر دیا ۔ 


آیڈیالیزم کی اصطلاح دو مختلف مقامات پر مختلف معانی میں استعمال کی جاتی ہے: 


1. وجودی مثالیت (ontological idealism) : 

یہ اصالت مادہ کے مد مقابل ہے

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ ۱۹ ژانویه ۱۸ ، ۲۳:۰۸
syedzair abbas

علم #معرفت_شناسی یا #علمیات کا تعارف: 


فلسفہ کے موضوعات میں سے ایک موضوع معرفت شناسی(علمیات) ہے 

جدید دور میں یہ موضوع کافی اہمیت کا حامل ہے ۔ 


سب سے پہلےاس علم کے بارے میں مستقل موضوع کے طور پر غربی مفکرین نے لکھنا شروع کیا لیکن مسلمان فلاسفہ نے اس کو فلسفی بحثوں کے ضمن میں بیان کیا تھا ۔ اب اس موضوع کو مستقل طور پر مسلمان فلاسفہ بھی لکھنا شروع ہو گئے ہے ۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ ۱۹ ژانویه ۱۸ ، ۲۳:۰۴
syedzair abbas


حکمت متعالیہ کا اساسی اور بنیادی ترین مسئلہ #اصالت_وجود کی مختصر وضاحت : 


اگر ہم حکمت متعالیہ کی ایک امتیازی خصوصیت کے عنوان سے ملاصدرا کے " اصالت وجود اور ماہیت کے اعتباری(ذھنی)  ہونے کے نظریے کا ان کے فلسفے میں کردار بہتر انداز میں درک کرنا چاہیں ، تو ہمیں اس بات کی طرف توجہ کرنا پڑے گی کہ ملاصدرا سے پہلے کے موجود فکری نظاموں کی بنیادی ترین مشکل " ذھنی امور اور خارجی واقعیات" کو آپس میں مخلوط کرنا ہے 

چونکہ جیساکہ ہم نظریہ اصالت وجود میں دیکھیں گے ، مفاہیم اور ماھیات، خارجی حقائق کی واضح اور شفاف تصویریں ہیں اور صاحب تصویر کی ہر طرح سے شبیہ ہیں اسی وجہ سے انسان اس (تصویر) کو صاحب تصویر کے ساتھ مغالطہ کر بیٹھتا ہے ، تصویر کو صاحب تصویر سمجھ بیٹھتا ہے اور صاحب تصویر کے احکام اور خصوصیات کو غلط طور پر تصویر(ماھیت) کے ساتھ منسوب کر دیتا ہے ۔ 

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ ۱۰ ژانویه ۱۸ ، ۰۱:۱۴
syedzair abbas

حکمت متعالیہ کا اساسی اور بنیادی ترین مسئلہ: 


حکمت متعالیه (ملاصدرا کا فلسفہ) کی فلسفہ مشاء اور اشراقی فلسفے کے مقابلے میں امتیازی خصوصیت یہ ہے کہ اس فکری نظام میں " وجود کے اصل ہونے اور ماہیت کے اعتباری(ذھنی) ہونے" کے مسئلے کو بیان کیا گیا ہے اور اسی مسئلہ کو بنیاد بنا کر بہت سے فلسفی مسائل میں پیش آنے والی مشکلات کو حل کیا گیا ہے ۔ جیسا کہ انسان کی تمام خصوصیات اس کے " نفس ناطقہ(فکر و تعقل کرنے والا) سے اخذ کی گئی ہیں کہ جو اس کو دیگر تمام حیوانات سے ممتاز (جدا) کرتی ہے اسی طرح حکمت متعالیہ کی تمام خصوصیت "اصالت وجود اور اعتباریت ماہیت" کے مسئلہ کو بیان کرنے اور اس مسئلہ کو فلسفہ کے مختلف ابواب میں استعمال کرنے سے اخذ کی گئی ہیں ۔ یہ مسئلہ ایک ایسی "شاہ کلید"(ایسی چابی جس سے تمام تالے کھول جاتے ہیں ) کی طرح ہے جس کے ذریعے صدر المتالھین نے بہت سے نہ کھلنے والے فلسفی تالوں کو کھولا اور اسی کی مدد سے بہت سے میدانوں میں کامیابی حاصل کی ۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ ۱۰ ژانویه ۱۸ ، ۰۱:۱۰
syedzair abbas


حکمت_متعالیہ_کی_امتیازی_خصوصیت


عارف, شہود کا مالک ہے اور فلسفی فکر اور ذھنی مفاہیم کا مالک


عارف نے جو شہود کیا ہوتا ہے اس کے بارے میں بتاتا ہے اور فلسفی نے جو سمجھا ہوتا ہے اس سے خبر دیتا ہے 


وہ فلسفہ جو فقط برھان پر اعتماد کرتا ہے وہ عرفانی حقائق کی طرف توجہ نہیں کرتا بلکہ فقط مفاہیم میں بحث کرتا ہے 

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ ۱۰ ژانویه ۱۸ ، ۰۱:۰۸
syedzair abbas

فلسفی مکاتب 


فلسفہ کی تقسیم دو طرح سے کی جا سکتی ہے : 


1. روش کے اعتبار سے 


2 . موضوع کے اعتبار سے 


1.  روش کے اعتبار سے تین مکاتب فکر(school of thoughts) میں تقسیم ہوتا ہے :


مشائی_فلسفہ :


اس روش کے پیروکار فقط مفاہیم اور برھانی استدلال کے ذریعہ جہان کی شناخت حاصل کرتے ہیں 


۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ ۱۰ ژانویه ۱۸ ، ۰۱:۰۱
syedzair abbas

تعریف_فلسفہ


فلسفہ حقیقت میں یونانی کلمہ ہے جس کا مطلب علم دوستی ہے غالبا فیثا غورث پہلا متفکر تھا جس نے سوفیسٹ  یعنی دانشمند کہلانے والے افراد کے مقابلے میں تواضع کا اظہار کرتے ہوئے  اپنے لیے لفظ   فیلسوف [علم دوست]کو استعمال کیا۔ البتہ بعض کا خیال یہ ہے کہ پہلی دفعہ سقراط نے استعمال کیا۔ بعد میں آہستہ آہستہ یہ کلمہ  بعض یونانی  دانشمندوں جیسے سقراط،افلاطون اور ارسطو  کی طرف سے  علم و دانش  کے ایک مجموعے کے معنی میں استعمال ہونے لگا۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ ۱۰ ژانویه ۱۸ ، ۰۰:۵۵
syedzair abbas