فلسفه و کلام اسلامی

فلسفی اور کلامی مطالب کا مرکز

فلسفه و کلام اسلامی

فلسفی اور کلامی مطالب کا مرکز

۳ مطلب با موضوع «فلسفہ اسلامی :: حکمت متعالیه» ثبت شده است


حکمت متعالیہ کا اساسی اور بنیادی ترین مسئلہ #اصالت_وجود کی مختصر وضاحت : 


اگر ہم حکمت متعالیہ کی ایک امتیازی خصوصیت کے عنوان سے ملاصدرا کے " اصالت وجود اور ماہیت کے اعتباری(ذھنی)  ہونے کے نظریے کا ان کے فلسفے میں کردار بہتر انداز میں درک کرنا چاہیں ، تو ہمیں اس بات کی طرف توجہ کرنا پڑے گی کہ ملاصدرا سے پہلے کے موجود فکری نظاموں کی بنیادی ترین مشکل " ذھنی امور اور خارجی واقعیات" کو آپس میں مخلوط کرنا ہے 

چونکہ جیساکہ ہم نظریہ اصالت وجود میں دیکھیں گے ، مفاہیم اور ماھیات، خارجی حقائق کی واضح اور شفاف تصویریں ہیں اور صاحب تصویر کی ہر طرح سے شبیہ ہیں اسی وجہ سے انسان اس (تصویر) کو صاحب تصویر کے ساتھ مغالطہ کر بیٹھتا ہے ، تصویر کو صاحب تصویر سمجھ بیٹھتا ہے اور صاحب تصویر کے احکام اور خصوصیات کو غلط طور پر تصویر(ماھیت) کے ساتھ منسوب کر دیتا ہے ۔ 

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ ۱۰ ژانویه ۱۸ ، ۰۱:۱۴
syedzair abbas

حکمت متعالیہ کا اساسی اور بنیادی ترین مسئلہ: 


حکمت متعالیه (ملاصدرا کا فلسفہ) کی فلسفہ مشاء اور اشراقی فلسفے کے مقابلے میں امتیازی خصوصیت یہ ہے کہ اس فکری نظام میں " وجود کے اصل ہونے اور ماہیت کے اعتباری(ذھنی) ہونے" کے مسئلے کو بیان کیا گیا ہے اور اسی مسئلہ کو بنیاد بنا کر بہت سے فلسفی مسائل میں پیش آنے والی مشکلات کو حل کیا گیا ہے ۔ جیسا کہ انسان کی تمام خصوصیات اس کے " نفس ناطقہ(فکر و تعقل کرنے والا) سے اخذ کی گئی ہیں کہ جو اس کو دیگر تمام حیوانات سے ممتاز (جدا) کرتی ہے اسی طرح حکمت متعالیہ کی تمام خصوصیت "اصالت وجود اور اعتباریت ماہیت" کے مسئلہ کو بیان کرنے اور اس مسئلہ کو فلسفہ کے مختلف ابواب میں استعمال کرنے سے اخذ کی گئی ہیں ۔ یہ مسئلہ ایک ایسی "شاہ کلید"(ایسی چابی جس سے تمام تالے کھول جاتے ہیں ) کی طرح ہے جس کے ذریعے صدر المتالھین نے بہت سے نہ کھلنے والے فلسفی تالوں کو کھولا اور اسی کی مدد سے بہت سے میدانوں میں کامیابی حاصل کی ۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ ۱۰ ژانویه ۱۸ ، ۰۱:۱۰
syedzair abbas


حکمت_متعالیہ_کی_امتیازی_خصوصیت


عارف, شہود کا مالک ہے اور فلسفی فکر اور ذھنی مفاہیم کا مالک


عارف نے جو شہود کیا ہوتا ہے اس کے بارے میں بتاتا ہے اور فلسفی نے جو سمجھا ہوتا ہے اس سے خبر دیتا ہے 


وہ فلسفہ جو فقط برھان پر اعتماد کرتا ہے وہ عرفانی حقائق کی طرف توجہ نہیں کرتا بلکہ فقط مفاہیم میں بحث کرتا ہے 

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ ۱۰ ژانویه ۱۸ ، ۰۱:۰۸
syedzair abbas