فلسفه و کلام اسلامی

فلسفی اور کلامی مطالب کا مرکز

فلسفه و کلام اسلامی

فلسفی اور کلامی مطالب کا مرکز

۳ مطلب در مارس ۲۰۱۸ ثبت شده است


#کلام_جدید


دین و دینداری کیسے وجود میں آئے ؟


منشا  دین 


اس عنوان میں اس سوال کا جواب دیا جائے گا کہ دین و دینداری کی علت کیا ہے ؟ 


سب سے پہلے منشا دین کی وضاحت کی جائے کہ اس سے کیا مراد ہے : 


آیت اللہ جوادی آملی نے اپنی کتاب دین شناسی میں دو یا تین تفسیریں بیان کی ہیں 

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ ۳۰ مارس ۱۸ ، ۲۰:۰۲
syedzair abbas

کلام جدید کی اصطلاح  کا تاریخچہ 


تحقیق کے بعد جو چیز اب تک معلوم ہو سکی وہ یہ ہے کہ سب سے پہلے کلام جدید کی تعبیر کو  غرب میں ویلیم جیمز نے تجربہ دینی کے بارے میں تقریر کرتے ہوئے علم کلام جدید کا نام لیا  ۔ 


اور اسلامی دنیا میں سب سے پہلے سر سید احمد خان نے کلام جدید  کو استعمال کیا ، اس کا کہنا تھا کہ ایسے کلام جدید کو تاسیس  کرنے کی ضرورت ہے جو ہمارے جوانوں  کے ذھن میں اٹھنے والے سوالات کا جواب دے سکے ۔ اس کے بعد  جناب شبلی نعما نی جب تاریخ علم کلام میں کتاب لکھی تو اس کے دوسرے حصے کا نام کلام جدید رکھا  پس اس جہت سے کہا جا سکتا ہے کہ سب سے پہلے کلام جدید کو شبلی نعمانی نے بیان کیا ہے ۔ 

اسی طرح ایران میں سب سے پہلے اس تعبیر کو شہید مطہری نے استعمال کی  اور مسائل جدید کو بیان کر کے کلام جدید کی بنیاد رکھی  ۔

۱ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ ۲۲ مارس ۱۸ ، ۰۲:۳۵
syedzair abbas

کلام جدید(Modren Theology)

 

مقدماتی بحث

اس میں چند سوالوں کے جواب دیئے جائیں گے

1.  کلام و جدید کا مفہوم کیا ھے 

2.  اس کا کلام قدیم سے کیا رابطہ ہے

3.  آیا ہم کلام کو دو حصوں میں تقسیم کرسکتے ہیں  یعنی کلام جدید جانی کلام جدید اور کلامی قدیم کی طرف  یا نہ

4.  آیا جدید کلام کی صفت ہے یا مسائل کی

 اگر کلام کی صفت ہو تو اس کا مطلب ہے کہ کلام کی ایک قسم ، کلام جدید ہے۔ اور اگر جدید،  مسائل کی صفت ہو تو اس کا مطلب ہے کہ کلام کی حقیقت اور ماہیت ایک ہی ہے لیکن اس کے مسائل جدید اور نئے ہوتے رہتے ہیں

ان سوالوں کا جواب دینے سے پہلے علم کلام کی تاریخ کو بیان کرنا ضروری ھے کیونکہ اسی بحث کر سوالوں کے جواب متو قف ہیں

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ ۱۶ مارس ۱۸ ، ۱۹:۰۲
syedzair abbas