فلسفه و کلام اسلامی

فلسفی اور کلامی مطالب کا مرکز

فلسفه و کلام اسلامی

فلسفی اور کلامی مطالب کا مرکز

فلسفی کتب کا تعارف 5

يكشنبه, ۲۸ ژانویه ۲۰۱۸، ۰۲:۵۳ ق.ظ

منزلت عقل در ھندسہ معرفت دینی

 the role of the intellect in the geometry of religious knowledge

کا تعارف


مصنف : آیت اللہ جوادی آملی 


عقل کی منزلت پر یہ نسبتا تفصیلی کتاب ہے اس سے پہلے بھی عقل کے موضوع پر لکھا گیا لیکن منظم اور اس سے مختلف نتائج کا استخراج اس کتاب کی امتیازی خصوصیت ہے 


عقل کے بارے میں مشہور علما کا نظریہ : 

علما کے درمیان یہ قول مشہور ہے کہ دینی معرفت فقط آیات و روایات سے حاصل ہو سکتی ہے یعنی دین کی معرفت و شناخت منحصر ہے نقل(آیات و روایات) میں ۔ لذا قائل ہوئے کے عقل سے حاصل ہونے والی معرفت دینی نہیں کہلائے گی ۔

 معرفت کو دو حصوں میں تقسیم کیا الف) معرفت دینی  ب) معرفت بشری 


یعنی عقل کو دین کے مقابل قراردیا ۔


اسی طرح بعض علما کا نظریہ عقل کے بارے میں یہ ہے کہ عقل فقط ، مفتاح (چابی) ہے دین کے لیے.  یعنی عقل کا کام فقط اتنا ہے کہ ہمیں دین تک پہنچا دے خدا کے وجود کے اثبات کے ساتھ. اس کے بعد عقل کا دین کے اندر کوئی کردار نہیں ہے یعنی اس سے حاصل ہونے والی معرفت حجت نہیں فقط دین سے حاصل ہونے والی معرفت حجت ہے 


لیکن آیت اللہ جوادی آملی اس کتاب میں عقل کی منزلت کو اس سے بہتر انداز میں ثابت کرتے ہیں :


۱.  عقل کے مقابل میں دین نہیں ہے بلکہ نقل ہے اگر نقلِ معتبر "ما انزلہ اللہ" ہے تو عقل برھانی "ما الہمہ اللہ" ہے ۔ ہر دو معرفت دینی کا منبع و سرچشمہ ہیں ۔


 لذا علم اصول یا دوسری جگہ تعارض عقل و دین یا تلازم بین عقل و دین کی تعبیر کرنا درست نہیں ہو گا بلکہ کہا جائے گا عقل و نقل ۔ 


۲۔ دوسری چیز جو اس کتاب میں ثابت ہوتی ہے وہ یہ ہے کہ عقل فقط مفتاح (چابی) نہیں ہے دین کے لیے بلکہ مصباح(چراغ) بھی ہے  دین کے لیے یعنی دین میں داخل ہونے کے بعد بھی اس کی حجیت باقی رہتی ہے ۔ 


۳۔ اس نظریہ کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ علوم کو جو دو حصوں میں (دینی علوم ، دنیاوی علوم) تقسیم کیا جاتا ہے وہ درست نہیں ۔ تمام علوم دینی شمار ہونگے اس نظریہ کے تحت ۔ 



باقی تفصیل کتاب کو مطالعہ کرنے کے بعد جانیں ۔ 


یہ کتاب فارسی زبان میں ہے لیکن اس کا عربی ترجمہ بھی ہو چکا ہے اور دستیاب ہے ۔

 اس کا اردو ترجمہ ہو چکا ہے لیکن ابھی تک چھپا نہیں 


تمام عربی اور فارسی جاننے والے دوستان سے گذارش ہے کہ اس کتاب کوحتما مطالعہ کریں اور ہو سکے تو مباحثہ کریں کیونکہ یہ علمی اور تخصصی کتاب ہے ۔ اس کو پڑھنے کے بعد کافی حد تک عقل کی منزلت کے بارے میں مطالب روشن ہو جائیں گے ۔



موافقین ۰ مخالفین ۰ ۱۸/۰۱/۲۸
syedzair abbas

نظرات  (۰)

هیچ نظری هنوز ثبت نشده است

ارسال نظر

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی